وادی جن
وادی جن کی نہ صرف مدینہ منورہ بلکہ سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں کافی شہرت ہے اور عام طور پر مشہور ہے کہ یہ "جنوں‘‘ کی جائے پناہ ہے۔
حالانکہ یہ ایک چھوٹا سا قدرتی مظہر ہے جو دوسرے قدرتی مظاہر کے ساتھ خدا کے وجود کو ثابت کرتا رہتا ہے۔
سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُ ۗ ۔۔۔۔۔۔۔¤ (سورة فصلت 53)
ہم عنقریب ان کو اطراف عالم میں بھی اور خود ان کی ذات میں بھی اپنی نشانیاں دکھائیں گے(فصلٰت)
اس سے قبل کہ میں اس کی سائنسی حقیقت سے آگاہ کروں، مقناطیسی پہاڑوں (Magnetic Hills) کے بارے میں بتانا چاہیئے۔
ان پہاڑوں کو ’’ گریویٹی ہلز‘‘
Gravity Hills
بھی کہا جاتا ہے یہ پہاڑ عربی میں
’’تلۃ مغناطیسیۃ‘‘ کہلاتے ہیں ۔
مقناطیسی
پہاڑوں کو پراسرار پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔ یہی وہ سیاہی مائل پہاڑ ہیں جو
نظروں کو دھوکے میں ڈالتے ہیں اسی کی وجہہ سے ’’التباس بصارت ‘‘پیدا ہوتی
ہے ۔ اس کو انگریزی میں Optical illusion کہا جاتا ہے اس کو عربی میں خداع
بصری اور فارسی میں خطا ی دید کہا جاتا ہے۔
یعنی ان پہاڑوں کی مقناطیسیت کے باعث اشیاء اپنی حقیقی صورت میں نظر نہیں آتیں یعنی یہ علاقہ انسانوں میں فریب نظر پیدا کرتا ہے ۔
نظروں
کو فریب دینے والے یہ پہاڑ صرف وادی جن ہی میں نہیں پائے جاتے بلکہ دنیا
کے بہت سارے مقامات پر موجود ہیں ۔ ذیل فہرست میں ان ممالک کے نام اور
لنک کے ساتھ بہت مشہور صرف چند ایک مقامات کا نام درج ہے۔
1۔ Australia
2۔ Brazil
3۔Canada
4۔China
5۔Cyprus
6۔Czech Republic
7۔ Dominican Republic
8۔ France
9۔Germany
10۔ Guatemala
11۔ India
12۔ Indonesia
13۔ Ireland
14۔ Idle of Man
15۔ Italy
16۔Jordan
17۔ Kenya
18۔ Lebanon
18۔Malaysia
20۔ Mexico
22۔ Oman
23۔ Philippines
24۔ Poland
25۔ Portugal
26۔ Romania
27۔ Serbia
28۔ Saudi Arabia
29۔ South Korea
30۔ Slovakia
31۔ United Kingdom
32۔ United States
List of gravity hills - Wikipedia, the free encyclopedia
کشش ثقل پہاڑی - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%DA%A9%D8%B4%D8%B4_%D8%AB%D9%82%D9%84_%D9%BE%DB%81%D8%A7%DA%91%DB%8C
دیگر ایسے مقامات کا نظارہ کرنے کے لیئے ملاحظہ فرمائیں
10 Magnetic Hills, Gravity Roads, and Mystery Spots
یہ پوسٹ مزید وضاحت کے لیئے ایسے ہی مقام کی وڈیو کے ساتھ کر رہی ہوں
امید ہے کارآمد ثابت ہوگی۔
No comments:
Post a Comment